BULLEH SHAH (بُلھے شاہ)
بلھے شاہ، جن کا اصل نام سید عبد اللہ شاہ تھا، 1680ء میں مغلیہ سلطنت کے دور میں پنجاب کے شہر قصور میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد درویش اور مذہبی عالم تھے، اور اس روحانی ماحول نے آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالا۔ بچپن ہی سے بلھے شاہ کا جھکاؤ روحانیت اور مذہبی تعلیمات کی طرف تھا۔بلھے شاہ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی اور بعد میں قصور میں مقامی مدرسے سے دینی تعلیم حاصل کی۔ لیکن بلھے شاہ کی روحانی تلاش انہیں دنیاوی علم سے آگے لے گئی، اور انہوں نے شاہ عنایت قادری کے ہاتھ پر بیعت کی، جو ایک مشہور صوفی بزرگ تھے۔ شاہ عنایت کی صحبت میں بلھے شاہ نے صوفی ازم کی گہرائیوں کو جانا اور ان کی شاعری میں ان کی تعلیمات کا اثر نمایاں ہے۔بلھے شاہ کی شاعری نے مذہبی تعصبات اور سماجی برائیوں پر کڑی تنقید کی۔ ان کی نظمیں سادگی اور گہرائی کا امتزاج تھیں اور عام لوگوں کے دلوں کو چھوتی تھیں۔ بلھے شاہ نے انسانیت، محبت، اور رب سے قربت کا درس دیا اور ان کی شاعری آج بھی لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔1747ء میں بلھے شاہ کا انتقال ہوا اور انہیں قصور میں دفن کیا گیا، جہاں ان کا مزار آج بھی زائرین کے لیے عقیدت کا مرکز ہے۔ بلھے شاہ کی زندگی اور شاعری نے نہ صرف اپنے دور میں بلکہ آنے والی نسلوں میں بھی ایک انقلاب برپا کیا۔
In this modern world of technology, this blogger is doing a great job promoting our mother language. Hats off 👏.