QASOOR MAND POETRY

قصور وند، جن کا اصل نام “محمد عنائیت علی جٹ” تھا، پنجاب کے علاقے گجرات کے ایک گاؤں کسوکی میں پیدا ہوئے۔ صوفی شاعر اور سادہ روح تھے جنہوں کو بلکل لکھنا پڑھنا نہیں آتا تھااور انہوں نے اپنی زندگی میں محبت،عاجزیت، روحانیت، اور انسانیت کا درس دیتے ہوئے ان عنوان پر مشتمل شاعری بولی جو بعد میں ان کی بیٹی نےقلم بند کی جو کہ تب  پانچھویں جماعت کی طلبہ تھی۔ قصور وند کی شاعری پنجابی زبان میں لکھی گئی، اور ان کا کلام سادگی کے باوجود دلوں کو چھو لینے والی گہرائی رکھتا تھا۔ قصور وند کا تعلق ایک سادہ  سے تھا، جس نے ان کی ابتدائی زندگی پر گہرا اثر ڈالا۔ انہوں نے اپنی تعلیم اور روحانی تربیت اپنے علاقے کے صوفی بزرگوں سے حاصل کی۔ قصور وند نے اپنی شاعری میں سادہ الفاظ کے ذریعے گہرے روحانی اور فلسفیانہ خیالات کو بیان کیا۔ ان کی شاعری میں رب سے محبت، دنیا کی ناپائیداری، اور انسان کی خود شناسی کے موضوعات نمایاں ہیں۔ قصور وند کی زندگی کا بیشتر حصہ خدمت خلق، اور لوگوں کو روحانی تعلیمات دینے میں گزرا۔ وہ لوگوں کے دلوں میں عاجزی، محبت، اور رب کی قربت کا جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ ان کی شاعری نے انہیں عام لوگوں میں مقبول بنا دیا اور وہ اپنی سادگی اور عاجزی کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتے تھے۔

قصور وند کا انتقال ان کے گاؤں کسوکی (گجرات) میں ہوا، اور ان کی قبر آج بھی وہاں موجود ہے، جہاں لوگ عقیدت سے حاضری دیتے ہیں۔ ان کی زندگی اور شاعری آج بھی لوگوں کے لیے روحانی روشنی کا ذریعہ ہے، اور وہ پنجابی صوفی شاعری کے ایک اہم ستون ہیں۔ لیکن افسوس کے ساتھ یہ بات کہنی پڑھتی ہے کہ اس سادہ لوح شاعر کی شاعری کو فروغ نہیں دیا گیا اس لیے یہ آج تک ایک گمنام شاعر رہے۔

Punjabi Calendar dated 03.11.2024
Baba Qasoor Mand Poetry
Baba Qasoor Mand Poetry
Baba Qasoor Mand Poetry
Baba Qasoor Mand Poetry
Baba Qasoor Mand Poetry

Leave a Reply

Scroll to Top