WARIS SHAH POETRY

وارث شاہ، جو پنجابی زبان کے عظیم شاعر اور صوفی بزرگ کے طور پر جانے جاتے ہیں، 1722ء میں ضلع شیخوپورہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں جنڈیالہ شیر خان میں پیدا ہوئے۔ وارث شاہ کا تعلق ایک سید گھرانے سے تھا اور ان کے والد ایک دیندار عالم تھے۔ وارث شاہ نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کی، اور پھر قصور اور ملتان جیسے شہروں میں اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے گئے۔

وارث شاہ کی زندگی کا سب سے مشہور کارنامہ ان کی لازوال شاعری “ہیر وارث شاہ” ہے۔ یہ داستان، جو پنجاب کے دیہات کی محبت اور ثقافت کی عکاسی کرتی ہے، نہ صرف ایک محبت کی کہانی ہے بلکہ اس میں صوفیانہ فلسفہ، اخلاقیات، اور معاشرتی اصلاح کے پیغامات بھی موجود ہیں۔ وارث شاہ نے “ہیر” کے کردار کے ذریعے سچائی، محبت، اور رب سے قربت کی باتیں کی ہیں۔

وارث شاہ کی زندگی کا بڑا حصہ ان کے گاؤں کے آس پاس گزرا، جہاں وہ علم و حکمت کے چراغ روشن کرتے رہے۔ ان کی شاعری نے نہ صرف پنجابی ادب کو بلکہ پورے برصغیر کی صوفیانہ شاعری کو ایک نیا رنگ دیا۔ وارث شاہ کا انتقال 1798ء میں ہوا اور انہیں جنڈیالہ شیر خان میں دفن کیا گیا، جہاں ان کا مزار آج بھی عقیدت مندوں کے لیے ایک روحانی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔وارث شاہ کی زندگی اور ان کی شاعری آج بھی پنجاب کے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، اور ان کا کلام محبت، صوفیانہ فکر، اور انسانی ہمدردی کا درس دیتا ہے۔

Leave a Reply

Scroll to Top